ڈیجیٹل اثاثوں کے غیرقانونی لین دین کی وجہ سے پاکستان کا ’ایف اے ٹی ایف‘ کی گرے لسٹ میں دوبارہ جانے کا کتنا خطرہ ہے؟
3 گھنٹے قبل
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خبردار کیا ہے کہ اگر غیر قانونی ڈیجیٹل لین دین کا عمل جاری رہا تو پاکستان کے دوبارہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں جانے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اکتوبر 2022 میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اقدامات کی بنیاد پر ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں کامیاب ہوا تھا۔
تاہم اب پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے اس لسٹ میں شمولیت کے دوبارہ خطرے سے خبردار کیا گیا ہے۔
یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کے شعبے کے لیے کرپٹو کونسل اور ورچوئل ایسٹ اتھارٹی قائم کیے جا چکے ہیں۔ پاکستان کرپٹو کونسل کے سربراہ بلال بن ثاقب کا اندازہ ہے کہ ملک میں قریب دو کروڑ افراد کرپٹو کرنسی میں لین دین کرتے ہیں۔
اگرچہ ملک میں کرپٹو تجارت کے لیے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نئی اتھارٹی قائم کی گئی ہے مگر اسے مستقل قانونی تحفظ دینے کے لیے پارلیمان سے قانون سازی درکار ہے۔









